Add Poetry

لوٹ مار اسکیم

Poet: purki By: M.Hassan, karachi

یہ پیلی ٹیکسیاں
یہ سستی روٹیاں
یہ میٹرو بسیں
یہ نیلے ہرے ٹریکٹر
یہ لیپ ٹاپ اسکیمیں
اور یہ قرضہ اسکیمیں
سب لوٹ مار کا حربہ ہے
سستی شہرت کا ذریعہ ہے
اپنوں اپنوں میں ریوڑیاں بانٹے
خزانہ کھنگالنے کا طریقہ ہے
خاموشی سے جھاڑو پھیرنا
سیاسی اندھوں کا کارنامہ ہے
سیاسی رشوت دے کرملک کواُجاڑنا
سیاسی مگرمچھوں کا وطیرہ ہے
٦٧ سالوں سے مسلسل اُلّو بنانا
ان مکّاروں کا سیاسی زاویہ ہے
مہنگائی بڑھاؤ اور مال سمیٹو
یہ ان کا خاندانی پیشہ ہے
عوام میں نفرت پھیلاؤ اور خوب لڑاؤ
یہ دیسی گوروں کا سیاسی نظریہ ہے
سیاسی لٹیرے آپس میں بھائی بھائی
ہم ایک دوسرے کے خون کا پیاسا ہے
ان کی چال کو جلد سمجھو بھائی
ورنہ یہ دیس ہاتھ سے نکلا ہے
جن لوگوں نے بھی اس ملک کو لوٹا
وہ سب اس ملک کے معزز شہری ہے
گوروں کے دیس میں مال اور میم سجاکر
حکومت کرنے اور مال کمانے آتے ہیں
لوٹ کا مال لٹا کراور خوب مال سمیٹتے ہیں
جھوٹے ٹسوے بہا بہا کراہل وطن کولوٹتے ہیں
نیکی کا کام ٹی وی میں ڈال کر بار بار دکھاتے ہیں
حافظہ خراب ہے یا ہم خود بھی ہیں اس جرم میں شریک
کیا کیا کھویا اور کیا کیا پایا ہم نے ان ٦٧ سالوں میں
میڈیا پر آکرجھوٹے ٹسوے بہاتے ہیں
سبز باغ دکھاکرعوام کو پھرپھنساتے ہیں
جو بھی آئے صرف اپنوں کو نوازا ہے
زرداری نےخوب لوٹا اب نواز کی باری ہے
جو کچھ ہو رہا ہے ہونے دو
پُرکی تمھیں کیا پریشانی ہے

 

Rate it:
Views: 341
25 Sep, 2013
More Political Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets