لوگ دوستوں کے ساتھ کو ترستے ھيں
ھم جيسے دوست بناتے ہے وہی ہميں تنہا کرتے ھيں
اک ستارے کی طرح فلک سے ٹوٹ کر ہمارے ارمان گرتے ھيں
ريزہ ريزہ ھو جاتے ھم جب گزے وقت کو ياد کرتے ھيں
ھم تو آج ھم اپنے دوستوں کے لئے دعا کرتے ھيں
وہ بھول گئے ہے ہميں پر آج بھی ھم انہيں لکھ کر ياد کرتے ھيں