لگا کے آگ بجھانے کی بات کرتے ہو
Poet: اشفاق By: اشفاق, Sheikhupuraلگا کے آگ بجھانے کی بات کرتے ہو
پھپھولے دل میں سجانے کی بات کرتے ہو
نہیں سمجھتے مری حالت دروں کو تم
فقط جو کرتے بہانے کی بات کرتے ہو
سناؤں میں جو کبھی حال اپنی الفت کا
ثبوت مجھ سے دکھانے کی بات کرتے ہو
گزار کر میں یہاں آیا ہوں شب ظلمت
کرم نہ کر کے جلانے کی بات کرتے ہو
جو پوچھتا ہوں کبھی بے رخی کی میں علت
بنا کے بات بنانے کی بات کرتے ہو
کبھی ستم پہ جو بھرتا ہوں آہ تب بھی تو
مرے لہو میں نہانے کی بات کرتے ہو
ترے حضور میں آیا جو آہن بے بس
پنہا کے بیڑی نہ جانے کی بات کرتے ہو
More Akhlaq Aahan Poetry
لگا کے آگ بجھانے کی بات کرتے ہو لگا کے آگ بجھانے کی بات کرتے ہو
پھپھولے دل میں سجانے کی بات کرتے ہو
نہیں سمجھتے مری حالت دروں کو تم
فقط جو کرتے بہانے کی بات کرتے ہو
سناؤں میں جو کبھی حال اپنی الفت کا
ثبوت مجھ سے دکھانے کی بات کرتے ہو
گزار کر میں یہاں آیا ہوں شب ظلمت
کرم نہ کر کے جلانے کی بات کرتے ہو
جو پوچھتا ہوں کبھی بے رخی کی میں علت
بنا کے بات بنانے کی بات کرتے ہو
کبھی ستم پہ جو بھرتا ہوں آہ تب بھی تو
مرے لہو میں نہانے کی بات کرتے ہو
ترے حضور میں آیا جو آہن بے بس
پنہا کے بیڑی نہ جانے کی بات کرتے ہو
پھپھولے دل میں سجانے کی بات کرتے ہو
نہیں سمجھتے مری حالت دروں کو تم
فقط جو کرتے بہانے کی بات کرتے ہو
سناؤں میں جو کبھی حال اپنی الفت کا
ثبوت مجھ سے دکھانے کی بات کرتے ہو
گزار کر میں یہاں آیا ہوں شب ظلمت
کرم نہ کر کے جلانے کی بات کرتے ہو
جو پوچھتا ہوں کبھی بے رخی کی میں علت
بنا کے بات بنانے کی بات کرتے ہو
کبھی ستم پہ جو بھرتا ہوں آہ تب بھی تو
مرے لہو میں نہانے کی بات کرتے ہو
ترے حضور میں آیا جو آہن بے بس
پنہا کے بیڑی نہ جانے کی بات کرتے ہو
اشفاق






