لگتا ہے راشن کی قطار میں کھڑے ہیں

Poet: M.Asghar By: M.Asghar, BIRMINGHAM

مظلوم عاشق ایسے کوچہ دلدار میں کھڑے ہیں
لگتا ہے کہ راشن کی قطار میں کھڑے ہیں

مردنی سی چھائی ہے ہر عاشق کے چہرے پر
جیسے کسی شہنشاہ کے دربار میں کھڑے ہیں

ہر کوئی آکر ہم سے دل لگی کر لیتا ہے
دیوانے کی طرح ہم بازار میں کھڑے ہیں

وہ کہہ گیا تھا برے وقت کی طرح لوٹ آؤں گا
آس لگائے اس کےانتظار میں کھڑے ہیں

ہم چلے تو آئے ہیں تیرے شہر میں لیکن
یوں لگتا ہے کہ گرد و غبار میں کھڑے ہیں

سنا ہے آج ان کی رہائی کا دن ہے
ہم پلکیں بچھائے راہ یار میں کھڑے ہیں

Rate it:
Views: 843
16 Nov, 2008