لفظ ماں میٹھی رداؤں جیسا ہے ماں کا رشتہ حسین تمناؤں جیسا ہے بچہ ہے کہہ کر ٹال دے ہر خطا ماں کا نرم رویہ چھاؤں جیسا ہے ہر دم چاہے ہمارے لئے سکھ ماں کا ہر بول دعاؤں جیسا ہے