گر یہ ممکن ہے تو اک بار ذرا دیکھ تو لو مثلِ بسمل ہے وہ پھر آج تڑپنے والا بہہ نہ جائیں تری یادوں کے گھروندے وشمہؔ مری آنکھوں سے سمندر ہے اترنے والا