مٹا دینگے اے دشمن تیرے نام و نشان کو
اگر تو نے دیکھا میلی آنکھ سے پاکستان کو
درخت گرانے سے پہلے سوچ لینا اک دن فروری کا بھی
اب پڑی نظر تیری اس طرف گھر میں گھس کہ ماریں گے تم کو
ہے جنون ہم میں ہے جزبہ ہم میں شوق کا جستجو کا
مٹا دیتے ہیں ہم دشمن کو بتا رہیں ہیں پھر نہ کہنا ہم کو
تیری ہر بات کا جواب پتھر سے دیں گے ہم
جہاں تو کہے گا وہی تجھے گاڑھ دیں گے ہم
تجھ سے کشمیر چھین کے رہیں گے ہم
تیرے ہر ظلم کا بدلہ لے کے رہیں گے ہم
لیا تھا اک پاکستان اب لے کے رہیں گے ہندوستان
تیار رہنا آہیں گے ہم تیرے ہی گھر مات دینے تجھ کو
پاکستان کے رکھوالوں میں اک نام ہے قاسم کا
اللہ اکبر نعرہ ہے ہمارا ڈرتا نہیں مسلماں چیر دیتے ہیں سمندروں کو