دور حاضر کی عورت انقلابی لگتی ہے
مرد کی طبیعت تو نوابی لگتی ہے
کہا خواب میں حسیں چہرے نظر آتے ہیں
بولے یہ معدے کی خرابی لگتی ہے
انسان کو اپنی ہر بات بھلی لگتی ہے
دوسروں کی اچھی بات بھی بدی لگتی ہے
لوگوں کےدلوں کے تالے ویسے نہیں کھلتے
اب ان میں دولت کی چابی لگتی ہے
پل بھر میں انقلاب نہں آتے کبھی
کسی مجدد کے آنے میں صدی لگتی ہے