یہ حقیقت ہے کے زندگی میں تنہائی بہت ہے
مجھےرسوا کرنےکہ لیےمیری ہمسائی بہت ہے
سارا دن کوے کی طرح کاہیں کاہیں کرتی رہتی ہے
یوں لگتاہےکوے کی ہڈی اس نےکھائی بہت ہے
میں ہر کسی سےاس کی تعریفیں کرتا رہتا ہے
وہ سبھی پڑوسنوں سےکرتی میری برائی بہت ہے
اسےمجھ سےاب تو کوئی شکایت نہیں ہونی چاہیے
میں نےاس کی خاطراپنی شاعری سنائی بہت ہے
پیٹھ پیچھے تو ہمساہیوں کی برائی کرتی رہتی ہے
کہتی پھرتی ہے بھراوا زمانےچ برائی بہت ہے