مجھے ہر کام سے پہلے
سحر سے شام سے پہلے
یہی اک کام کرنا ہے
تمہارا نام لینا ہے
تمہی کو یاد کرنا ہے
کہ جب بھی درد پینا ہے
کہ جب بھی زخم سینا ہے
غم دنیا سے گھبرا کر
مجھے جب جام لینا ہے
تمہارا نام لینا ہے
تمہی کو یاد کرنا ہے
تمہاری یاد ہے دل میں
کہ اک صیاد ہے دل میں
کوئی برباد ہے دل میں
اسے آباد کرنا ہے
تمہارا نام لینا ہے
تمہی کو یاد کرنا ہے