مجھ سے ملتے ہیں تو ملتے ہیں چرا کر آنکھیں
Poet: احمد فرازؔ By: سلمان علی, Multanمجھ سے ملتے ہیں تو ملتے ہیں چرا کر آنکھیں 
 پھر وہ کس کے لیے رکھتے ہیں سجا کر آنکھیں
 
 میں انہیں دیکھتا رہتا ہوں جہاں تک دیکھوں 
 ایک وہ ہیں جو دیکھیں نا اٹھا کر آنکھیں
 
 اس جگہ آج بھی بیٹھا ہوں اکیلا یارو 
 جس جگہ چھوڑ گئے تھے وہ ملا کر آنکھیں
 
 مجھ سے نظریں وہ اکثر چرا لیتے ہیں فراز 
 میں نے کاغذ پہ بھی دیکھی ہیں بنا کر آنکھیں
More Ahmed Faraz Poetry






