مجھ کو بھی طیبہ بلا لے او مدینے والے
اپنے قدموں میں بٹھا لے او مدینے والے
ہم اندھیروں کے مسافر ہیں عطا کر دے ہمیں
مشعل حق کے اجالے او مدینے والے
ختم ہوسلسلہ توبہ و توبہ شکنی
اب گناہوں سے بچا لیجئے او مدینے الے
رتبہ شاہوں کا گداؤں کی ادا کیا کہنا
تیرے انداز نرالے او مدینے والے
لاج رکھ لینا کہ ہیں امت غاصی کے نصیب
تیری شفقت کے حوالے او مدینے والے
نارسا ہی رہے کتنا بھی حسن نے سوچا
تیری عظمت کے ہمالے او مدینے والے