محبت نہ ہوئی تو کیا کریں گے
Poet: muhammad nawaz By: muhammad nawaz, sangla hillمیاں مجنوں کو کیا رسوا کریں گے
محبت نہ ہوئی تو کیا کریں گے
بہائیں گے مگر مچھوں سے آنسو
سہانی نیند کو ٹاٹا کریں گے
کہاں اشعار ہونگے ہم پہ نازل
فقط پھر الف ب لکھا کریں گے
رقیبوں سے چرائیں گے نگاہیں
محلے والوں سے الجھا کریں گے
ہر آتے جاتے سے ہونگے گریزاں
ہر آتی جاتی کو گھورا کریں گے
جہاں جوڑا کوئی دکھلائی دے گا
اسے اس جرم پہ ٹوکا کریں گے
معاشرتی زبوں حالی پہ انکو
کبھی لیکچر بھی تو جھاڑا کریں گے
کہیں گے سارے مخبوط الحواسی
ہر اک سے خوامخواہ جھگڑا کریں گے
کبھی بازار میں بھٹکا کریں گے
یاسر دیوار سے پٹخا کریں گے
لکھیں گے بے تکی تحریر اکثر
پھر اپنے آپ ہی واہ واہ کریں گے
ہراک ایگزیم میں ناگام ہونگے
بڑوں کی جھڑکیاں کھایا کریں گے
رہیں گے یاد بس اقبال و حالی
فراز و فیض کو ہم کیا کریں گے
یہ غزلیں کاٹنے کو دوڑیں گی پھر
تو ملی نغمے ہی گایا کریں گے
کسی کی شادی ہو گی یا ولیمہ
تو ہم کیا منہ دکھلایا کریں گے
تو بہتر ہے کہ کر ڈالیں محبت
مگر کس سے ذرا بتلا کریں گے






