Add Poetry

محبت کا جنم دن

Poet: ذیشان ساحل By: مصدق رفیق, Karachi

آج محبت کا جنم دن ہے
آج ہم اداسی کی چھری سے

اپنے دل کو کاٹیں گے
آج ہم اپنی پلکوں پر

جلتی ہوئی موم بتی رکھ کے
ایک تار پر سے گزریں گے

ہمیں کوئی نہیں دیکھے گا
مگر ہم ہر بند کھڑکی کی طرف

دیکھیں گے
ہر دروازے کے سامنے پھول رکھیں گے

کسی نہ کسی بات پر
ہم روئیں گے اور اپنے رونے پر

ہم ہنسیں گے
آج محبت کا جنم دن ہے

آج ہم ہر درخت کے سامنے سے
گزرتے ہوئے

ٹوپی اتار کر اسے سلام کریں گے
ہر بادل کو دیکھ کے

ہاتھ ہلائیں گے
ہر ستارے کا شکریہ ادا کریں گے

ہمارے آنسوؤں نے
ہمارے ہتھیلیوں کو چھلنی کر دیا ہے

آج ہم اپنے دونوں ہاتھ
جیبوں میں ڈال کر چلیں گے

اور اگلے برس تک چلتے رہیں گے

Rate it:
Views: 104
12 Feb, 2025
More Valentine Day Poetry
ایک دن منایا جانا چاہیے ایک دن منایا جانا چاہیے
میرا بھی
سانس کی بے آواز لہروں پر
تیرتی زندگی کے ساتھ
بے نشان ساحلوں پر
بکھری سیپیوں کے ہم راہ
سرد موسموں میں
کوچ کر جانے والے پرندوں کے سنگ
انجان سر زمینوں پر
کسی ان دیکھے رنگ کے
پھول کی پتیوں سے پھوٹتی
پر اسرار خوشبو کے بازووں میں
تم مناتے ہو مدر ڈے
اور حصار میں رہتے ہو
مامتا کے نور کے
تم مناتے ہو فادر ڈے
اور گھنے درختوں کی چھاؤں
محسوس کرتے ہو
تم مناتے ہو ویلنٹائن ڈے
اور اپنی محبوبہ کے سامنے
سرخ رو ٹھہرتے ہو
تمہارا دل طواف کرتا رہتا ہے
بے پایاں محبتوں کا
اور تم محبت کا ہر دن مناتے ہو
دکانیں سج جاتی ہیں
رنگ برنگے پھولوں سے
چاکلیٹ اور کیک کی مٹھاس سے
قیمتیں مختلف سہی
مگر اظہار کی سکت
تمہاری قوت خرید میں رہتی ہے
میں تمہارے باپ کی محبت کا
ہر رنگ
ہر ذائقہ جانتی ہوں
ایک دن منایا جانا چاہیے
میرا بھی
مجھے معلوم ہے
تم یہ دن منا سکتے ہو
مگر یہ دن
سارے دنوں میں سرایت کر گیا ہے
تم اسے نہیں ڈھونڈ سکتے
کوئی ایک دن مختص بھی کر دو
تو اس کا عنوان
تمہارے اظہار کی سکت سے باہر ہے
مصدق رفیق
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets