محبت کیا کرو
ذہانت کیا کرو
حُسن اور چپ
شرارت کیا کرو
گر چاہیے رزق
سخاوت کیا کرو
بے مقصد ہی نہ
عداوت کیا کرو
اس ذکر سے نہ
فراغت کیا کرو
مشقت والے کی
اطاعت کیا کرو
کسی بھی کام کو
نہایت کیا کرو
تم کبھی آ کر
کرامت کیا کرو
میرے سارے لوگو
عبادت کیا کرو
باکمال ہونا ہے
ریاضت کیا کرو
رشتوں میں نہ
سیاست کیا کرو
وہ میرے ہاں آئے
نقابت کیا کرو
حُسن کو دیکھ کر
شرافت کیا کرو
اشفاق اس نام کی
کتابت کیا کرو