محبّت کے اصولوں کے چند لمحے یاد رکھنا
وفا کے بھیس میں اس بیوفا کو یاد رکھنا
قسمت کا ستارہ اسی در سے .........ملا ہے
وہ غزنوی ایاز کا فلسفہ یاد رکھنا
کوئی پوچھے تجھ سے تیرے سنگ در کا نشاں
تو اے میری جان مجھ سے ملنا یاد رکھنا
کمال کرتا ہے تیرا خیال مجھے لوٹنے پر
میں بک جاؤں تیرے نام پر وہ نام یاد رکھنا
تیرے وجود نے مجھ کو تڑپا کے رکھ دیا
میرےوجود میں تم ہو ،تم یہ بات یاد رکھنا
کوئی تجھ سا کیوں نہیں ہے اس جہاں میں بھلا
قل ھو اللہ احد .یہ بات تم بھی تو یاد رکھنا