محمد ﷺکے صدقے یہ دنیا کسی کی
کہ اسمِ محمد ﷺ ہمارے نبی کی
وہ حق کا نبی حق کو حق کر گیا ہے
وہ آئے تو دنیا کو بندگی کی
ہاں تابع ہیں ان کے یہ شمس و قمر ہے
محبت نہیں تو یہ کیا عاشقی کی
بیاں حال کوئی نبی کیسے کیجیے
یوں میلاد ان رہنما مصطفی ﷺکی
گنہگاروں کی بھی شفاعت بنے گے
وہﷺ رحمت خدا کی بعید از خوشی کی
مقدر پے نازاں ہیں سگ ان کے در سے
ملی تازگی ایک اجڑی کمی کی
مسرت کے آنسو بہے جا رہے ہیں
دعائے نبی سے اٹھی تھی نمی کی
کوئی جانتا ہے کسے ہے خبر ہے
وہ آئے تو دنیا میں سادگی کی
محمد ﷺﷺکے صدقے ہے یہ رہنما ہے
وسیلے سے ان کے اٹھی ہر کسی کی
یہ وشمہ ہی تیری نظر میں نہ آئی
مدینے کی گلیوں میں آدمی کی