مدینہ شہر ہے یارو سہارا غم کے ماروں کا
ملا جب سے سہارا یہ، بھرم ٹوٹا سہاروں کا
وضو کے پانی کو گرنے نہ دیں ایسے صحابہ تھے
نبیؐ سے عشق تو دیکھو نبیؐ کے جاں نثاروں کا
صدیق کبھی فاروق یا عثمان ہوتے تھے
نہیں ٹوٹا کبھی دائرہ نبیؐ کے پہریداروں کا
بدر ہو، احد ہو، خندق یا کوئی اور غزوہ ہو
علی سردار ہے دیکھو نبیؐ کے شہ سواروں کا
نبیؐ کی آنکھ کے تارے، چمکتے وہ ستارے ہیں
صدیق سے علی تک ہے، مقام برابر چاروں کا
اسی شمع سے لے کے لَو جلاتے ہیں سبھی شمعیں
نبیؐ ہے آسرا مالک جہاں کے غمگساروں کا