بہ کیف_دل بہ چشم_تر مدینے میں بھی آپہنچا
کرم ایسا ہوا مجھ پر
مدینے میں بھی آپہنچا
جمال کوئےعظمت سے
کمال باب_رحمت سے
سجانے دل کےبام و در
مدینے میں بھی آ پہنچا
نہیں تاب نظر لیکن
بسانےاپنی آنکھوں میں
فضاۓنور کا منظر
مدینےمیںبھی آ پہنچا
تلطف کےتواتر میں
ندامت کے تناظر میں
بنانےاشک کو گوہر
مدینےمیںبھی آ پہنچا
جہاںمیںسربلندی سرفرازی کی سند لینے
لئےشانوں پہ اپنا سر
مدینے میں بھی آ پہنچا
بہ حکم رب طواف خانہء کعبہ کیا میں نے
بہ اذن شافع محشر مدینے میںبھی آ پہنچا
قمر~سب کچھ مرا قربان
اس پیہم سعادت پر
حرم کی راہ سے ہوکر مدینے میں بھی آ پہنچا