Add Poetry

مری بھنووں کے عین درمیان بن گیا

Poet: عمیر نجمی By: zawar, Karachi
Meri Bhanwon Ke Ain Darmiyan Ban Gaya

مری بھنووں کے عین درمیان بن گیا
جبیں پہ انتظار کا نشان بن گیا

سنا ہوا تھا ہجر مستقل تناؤ ہے
وہی ہوا مرا بدن کمان بن گیا

مہیب چپ میں آہٹوں کا واہمہ ہوا
میں سر سے پاؤں تک تمام کان بن گیا

ہوا سے روشنی سے رابطہ نہیں رہا
جدھر تھیں کھڑکیاں ادھر مکان بن گیا

شروع دن سے گھر میں سن رہا تھا اس لئے
سکوت میری مادری زبان بن گیا

اور ایک دن کھنچی ہوئی لکیر مٹ گئی
گماں یقیں بنا یقیں گمان بن گیا

کئی خفیف غم ملے ملال بن گئے
ذرا ذرا سی کترنوں سے تھان بن گیا

مرے بڑوں نے عادتاً چنا تھا ایک دشت
وہ بس گیا رحیمؔ یار خان بن گیا

Rate it:
Views: 1243
29 Mar, 2021
Related Tags on Umair Najmi Poetry
Load More Tags
More Umair Najmi Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets