جہاں ذرہ ذرہ میں نور ہے ، جہاں ہر سمت بہار ہے
“ جیاں ہر طرف ہیں تجلیاں ، مرے مصطفئ کا دیار ہے “
ہے مدینہ بستی رسول کی ، جگہ رحمتوں کے نزول کی
یہاں برکتوں کی نہ حد کوٰئ ، نہ فضیلتوں کا شمار ہے
ہوئ پوری دل کی مراد یے ، ہیں یہ لمحے حاصل زندگی
نہ تو خوف گر دش وقت اب ، نہ ہی فکر لیل و نہار ہے
بڑہے جا رہے ہیں قدم سبھی ، در مصطفئ کی طرف یہاں
وہ طلب ہے جلو ئہ یار کی ، نہ شکیب ہے نہ قرار ہے
مرے سامنے ہے در نبی ، ہے عجیب عالم بے خودی
نہ اتر سکے گا ‘ حسن ‘ کبھی ، جو چڑ ھا سرور و خمار ہے
( ایک طرحی نعتیہ مشاعرہ کے لئے مصرع طرح “---- “ پر کہی گئ ایک نعت )