ظاہر ہے برا پر باطن بھی سیا ہے
کہنے کو یہ امت محبوب خدا ہے
نیکی کی دولت ہے نہ شرم و حیا ہے
نہ برکت ہے سینوں میں نہ عدا ہے
تاجر ہیں جوانوں کے پھر بھی کہتے ہیں ہم مسلماں
حق بات کہے تو معتد تھرا دیتے ہیں مسلماں
نہ کمال اعلیٰ ہے نہ صفت جلیں ہے
بولیں گے تو ایسے جیسے زمانے کے ولی ہیں
غافل ہیں خود سے تو جہاں بہر کی فکر ہے
خالی ہین عمل سے تو اوروں کی فکر ہے