Add Poetry

مصروف اولاد

Poet: مونا شہزاد By: Mona Shehzad, Calgary

کھڑی کھٹکھٹائے وھ درد کے کواڑ
آنکھوں میں بسائے چند ٹوٹے ہوئے خواب
سر میں آگئے ہیں اس کے چاندی کے تار
چہرے کی جھریوں میں ہیں چھپے کتنی مشقتوں کے راز
آنکھوں میں ہیں ابھی بھی باقی وہ رت جگوں کی سرخیاں
لیکن یہ کیااس سے کہتی ہے اس کی دنیا ؟
ماں ! ابھی مصروف ہوں پھر ملتا ہوں

Rate it:
Views: 1384
30 May, 2018
More Mother Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets