مصروف رہنے کے بہانے تلاش کرتا ہوں
ان کہی باتیں اور فسانے تلاش کرتا ہوں
جب تُو صرف میرا اور بس میرا تھا
اب میں وہ زمانے تلاش کرتا ہوں
وفا کی حقیقت کو پانے کے لئے
شمع کے گرد پروانے تلاش کرتا ہوں
معلوم ہے بجلیوں کی نظر پڑ ہی جائے گی
پھر بھی محفوظ آشیانے تلاش کرتا ہوں
جن نے مدہوش کئے رکھا اک عمر
اُن آنکھوں کے میخانے تلاش کرتا ہوں
عشق میں جو اپنا آپ تیاگ دیتے ہیں
اشفاق ان سے دیوانے تلاش کرتا ہوں