میرے اس بت خانے میں یارب
سرکشی اندھیرے گناہ
نفس کی ہر غلاظت ہے
چھپا بیٹھا ہے کوئی کافر
میری برباد ہستی میں
جب تیرا نام لیتی ہوں
سسکنے مرنے لگتا ہے
میرا نفس پھر سے اس کو سانسیں بخشتا ہے
بس اتنا کرم الہی
کہ جسم و روح کی اس جنگ میں
نفس کو مات ہو جائے
سحر انمول ہو جائے
بس تو ہی تو