ملت کا “پاسباں“ ہے، آصف علی زرداری
ملت ہے جسم “جاں“ ہے، آصف علی زرداری
صد شکر پھر سے “گرم سفر“ اپنا کارواں
اور “میر کارواں“ ہے، آصف علی زرداری
لگتا ہے جا کہ ٹھیک نشانے پہ اسکا “تیر“
ایسی کڑی کماں ہے، آصف علی زرداری
ملت ہوئی ہے زندہ پھر اسکے نام سے
عظمتوں کا نشاں ہے، آصف علی زرداری
ہوتا نہیں ہے وعدہ کوئی قرآن اور حدیث
ایسا ہی اک بیان ہے، آصف علی زرداری
اسلام کے قلعے میں ہے اب جشن کا سماں
اسکا نگہباں ہے، آصف علی زرداری
اب چین کی نیند سوئیں گے ملک کے جانثار
سرحد پے براجمان ہے، آصف علی زرداری
ہو جائیں گیں آرزؤئیں پوری ہر “ایک“ کی
اب تو قدر دان ہے، آصف علی زرداری
بکھری ہوئی ہے ملت، ہزاروں ہی رنگ میں
اتحاد، نظم، ایمان ہے، آصف علی زرداری
پہلے تو فقط دس ہی فی صد کی بات تھی
پورا پاکستان ہے، آصف علی زرداری
ملت کا پاسباں ہے، آصف علی زرداری
ملت ہے جسم جاں ہے، آصف علی زرداری
میاں بشیر اور قائد اعظم کی روح سے معذرت کے ساتھ