ہم امن کے حامی ہیں دنیا کو بتانا ہے
جرات کی نشانی ہیں دنیا کو دکھانا ہے
ہم میں ہے حوصلہ کتنا اور کتنی ہمت ہے
دشمن کو مٹاکر یہ دنیا کو بتانا ہے
اپنے وطن کو ہم اک گلشن بنائیں گے
اور خونِ جگر سے ہم اس کو مہکائیں گے
ذرے ذرے کو پھولوں سے مہکائیں گے
اور روشنیاں کرکے ظلمت کو مٹائیں گے
اس کی خاطر ہم اپنی جان دیتے ہیں
جان دیتے بھی ہیں جان لیتے بھی ہیں
اس کی خاطر ہم تو زخم لیتے ہیں
زخم لیتے بھی ہیں زخم سہتے بھی ہیں
دہشت گردوں سے ہم کو نہ ڈرنا ہے
مل کے ہم کو تو اس سے لڑنا ہے
ملک کی خاطر اب ہم کو تو جینا ہے
جینا ہے ہم کو ، اس کی خاطر مرنا ہے
جاں سے بھی بڑھ کے ہم کو پیا ر اوطن
چاند سورج ہے یہ، ہے ستارا وطن
یہ سلامت رہے ، تا قیامت رہے
ذرا ذرا اس کا یا خدا اور یہ سارا وطن
خوشیاں بھی ہوں ، اس میں راحت بھی ہو
الفت بھی ہو ، اس میں چاہت بھی ہو
جوش و جذبہ اس کے جوانوں میں ہو
حوصلہ ہو جواں ، ان میں ہمت بھی ہو