منافقت تری کس درجہ کام کرتی ہے
پرعزم شخص کو آخر ناکام کرتی ہے
وہ ایک شخص جسے تو نے مار ڈالا تھا
اسے تو خلق ابھی تک سلام کرتی ہے
مٹا سکو گے نہ تم اس کی کاوشوں کے نشاں
کہ ایسی طرز انھیں اور عام کرتی ہے
طویل شب میں سحر کا جو انتظار کرے
سحر سے پہلے اسے شب تمام کرتی ہے
یوں الفتوں کو نبھاتے ہوئے جو موت آئے
کچھ اور اونچا وفا کا مقام کرتی ہے
جو محسنوں کو بھلا دیں تو فطرت یزداں
انھیں ہمیشہ سپرد آلام کرتی ہے