منالو اپنے رب کو مومِنوں رمضان آیا ہے
برات مغفرت کا دیکھو یہ سامان لایا ہے
سماں ہے نور کا موسم بہاراں ساتھ لایا ہے
گناہوں سے بچانے نیکیوں کا جام لایا ہے
ہے لیلتہ القدر اس میں ہزار ماہ سے بِہتر
“ غلامانِ نبی “ کے واسطے انعام لایا ہے
تھا رمضاں کا سماں کیسا سحر افطار تھی کیسی
یہ اُس سے پوچھئے جس نے مدینے میں بِتایا ہے
الٰہی وارثی عشرت کے بےشک ہیں جُرَم بیحد
عفو کر واسطے محبوب کے جو کہ بے سایا ہے