علم کا مینار تھے بحر العلوم
فقہ کی مہکار تھے بحر العلوم
فیضِ مارہرہ سے مالا مال تھے
واقفِ اَسرار تھے بحر العلوم
فکرِ رضوی عام ہو اس واسطے
ہر گھڑی سرشار تھے بحر العلوم
انتخابِ مفتیِ اعظم تھے وہ
حاملِ انوار تھے بحر العلوم
اہلِ باطل کے لیے لاریب! ایک
برہنہ تلوار تھے بحر العلوم
مسندِ تدریس کی اک شان تھے
امجدی گُل زار تھے بحر العلوم
تھے مُشاہدؔ وہ شفیق و مہرباں
ہاں! سراپا پیار تھے بحر العلوم