Add Poetry

موت کی پکار

Poet: Arshad Iqbal By: Arshad Iqbal , Karachi

اے انسان تجھے اپنے اُوپر انتا گھمنڈ کیوں ہے
ہر شے نے فنا ہونا ہے اللہ کی زات پاک ازل سے ہے ابد تک رہے گی
اے انسان تو بھول گیا کہ موت تو آنی ہے
نماز تو نہیں پڑھتا روزہ تو کھا جاتا ہے
زکات تجھ سے نہیں نکلتی کیا تو موت کو بھول گیا
موت تو آنی ہے
حج پر جانے کے وسائل تیرے پاس ہیں
تو بنک بیلنس بناتا رہا
اے انسان تو بھول گیا؟ موت تو آنی ہے
تو ماں باپ کا نافرمان ہوتا رہا
بہین بھائی کا حق کھاتا رہا
اے انسا ن تو بھول گیا ؟ موت تو آنی ہے
تو جن کے ماتحت ہے انصاف سے کام نہیں کرتا
جو تیرے ماتحت ہیں وہ تجھ سے خوش نہیں
کیوں؟
اے انسان تو بھول گیا ؟ موت تو آنی ہے
آزان ، قرآن کی آواز تجھے پسند نہیں
میوزک پر تو قربان ہے قبر کا حال تو مردہ جانے
اسکو موت پہلے لے گئی تو پل دو پل کا مہمان ہے
اب بھی وقت ہے تو جاگ جا ورنہ موت تو آنی ہے
ارشد اپنا احتساب تو خود کرلے ورنہ اسکی پکڑ ہے بہت سخت
اے انسان تو بھول گیا ؟ کے موت تو آنی ہی آنی ہے

Rate it:
Views: 553
01 Sep, 2009
More Religious Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets