مکتبوں میں کہیں رعنائی افکار بھی ہے
Poet: علامہ اقبال By: Sohaim, Lahore
مکتبوں میں کہیں رعنائی افکار بھی ہے
خانقاہوں میں کہیں لذت اسرار بھی ہے
منزل رہ رواں دور بھی دشوار بھی ہے
کوئی اس قافلہ میں قافلہ سالار بھی ہے
بڑھ کے خیبر سے ہے یہ معرکۂ دین و وطن
اس زمانے میں کوئی حیدر کرار بھی ہے
علم کی حد سے پرے بندۂ مومن کے لیے
لذت شوق بھی ہے نعمت دیدار بھی ہے
پیر مے خانہ یہ کہتا ہے کہ ایوان فرنگ
سست بنیاد بھی ہے آئینہ دیوار بھی ہے
More Allama Iqbal Poetry






