تجھے دیکھ دیکھ رونا
تجھے دیکھ دیکھ ہنسنا
پڑی ہے مجھے بتانی
سنگ تیرے زندگانی
لب پہ اڑی ہے میری جان ہائے
میاں جھڑک جھڑک میاں جھڑک جھڑک جائے
ہر وقت ہے مجھے جتاتا
کام نا تجھے ہے آت
ہوٹل سے مجھے روزانہ
لانا پڑتا ہے کھانا
چھوٹے گی کب میری جان ہائے
میاں جھڑک جھڑکمیاں جھڑک جھڑک جائے
تنگ آ کے میں بھی بہلی
لائے تھے کیوں تم ڈولی
ابے میرے کے پیسے
ہڑپ کیئے تھے کیسے
رہا نہ تھا یہ دھیان ہائے
میاں جھڑک جھڑک میاں جھڑک جھڑک جائے
اوقات اپنی میں رہنا
اس سے آ گے نہ کہنا
واپس تجھے کرنا ہوگا
سود بھی بھرنا ہوگا
بمعہ اس سارے سامان ہائے
میاں جھڑک جھڑک میاں جھڑک جھڑک جائے
بن گیا پھر بھولا
پھر آ گے آ کر بولا
تجھ سے مجھے کوئی پیارا
دنیا میں نہیں ہے یارا
تو ہی تو ہے میری جان ہائے
میاں دبک دبک میاں دبک دبک جائے