ھاں وہ میرا رب ہے
جیس سے میری نسبت ہے
ھر آن جس کی نگاہ ہے مجھ پر
ھر گھڑی کی سانس عنایت ھے مجھ پر
وہ ہی تو ھے جس نے مجھے دیا ھے
عدم سے وجود،شعور،قسمت
میرے خدا نے حیات د ھے
زرے سے پہنچایا کمال تک
انگلی پکڑ کہ مشکل ڈگر پہ،
ساتھ دیا،ہمت سے چلایا مجھ کو
کہاں سے لکھوں اور کہاں تک ؟
وہ تو شامل ہے روز و شب میں
میں طفل تھی، جب شعور نہ تھا
نہیں وہ اس سے پہلے بھی ساتھ ہی تھا
کہ جب نہ تھی میں تو اس نے مجھ پر کرم کیا تھا
کہ اس نے تقدیر کو اپنی مرضی سے لکھ دیا تھا
وجود دینے کے بعد اس نے دئیے تھے رشتے
اذان، سے زندگی سجائی
بڑی محبت ہے اس کو مجھ سے
کہا اسی نے
کہ اس نے مجھے مسلماں بنایا
ماں کی ممتا کا، باپ کی شفقت کا،
میرے سر پہ آسماں بنایا
پھر اس طرح زندگی چلی تھی
میں اس کے احسانوں پہ جھک گئی تھی
صحیح سلامت دل و نگاہ ہے
وجود کامل ہے جسم و جاں ہے
علم ہنر میں کمال ہے تو میرا نہیان ہے
محبتیں لازوال مجھ پر ھیں تو یہ اس کی عنایتیں ھیں
یہ رب کی مجھ سے محبتین ھین
محبتیں ھیں
وہ میرا رب ہے رگوں میں بہتے لہو کی مانند
اسی کی ھیں رحمتین کہ جن پر گزر میرا ہے ' '
میں رحمتوں کی، محبتوں کی قدر کروں گی
مگر بدلہ نا اک زرہ بھی دے سکوں گی
وہ حکم دیتا ہے "فاشکرو للہ"
کہان تلک شکر کر سکوں گی
کہ ذرہ میں ہوں،،،،، کمال ہے وہ
کہ میں ہوں فانی،،، لازوال ہے وہ
بے مثال ہے وہ
جو میرا رب ہے
اس سے میری نسبت ہے