میری جانب سے ہوئیں خطائیں بہت
تیری جانب سے ہوئیں عطائیں بہت
کبھی نا شکر ادا کیا تیرے دے کا
پھر بھی تیری جانب سے عنائیتں بہت
گناہ پر گناہ کرتے چلے گئے
پھر بھی تیری جانب سے رضائیں بہت
بھولا دیا تجھے چھوٹی سی زندگی کیلئے
پھر بھی تیری جانب سے شفائیں بہت
اپنی ہی غلطیوں سے رستے کھو دے
پھر بھی تیری جانب سے دیشائیں بہت
رسوا کیا ہر پل تیرے دے کو
پھر بھی تی جانب سے نوازشیں بہت
کسےپیش ہوں گئے تیرے دربار میں
پھر بھی تیری جانب سے کرم کی بارشیں بہت
خود کو خود ہی تباہ کرنے پر تلے ہیں
پھر بھی تیری جانب سے آرائشیں بہت