اپنے بچوں پہ جب وہ چلاتی ہے
میرے گھر کی ہر دیوار ہل جاتی ہے
فون پہ جب گفت و شند کرتی ہے
اپنے ننھے شوہر سے نا ڈرتی ہے
گلی کے سب لوگوں کو ستاتی ہے
مجھ غریب پہ بھی ترس ناکھاتی ہے
میرے ساتھ اسے خدا واسطے کا بیر ہے
اس کی بدولت میرا تو جینا قہر ہے
اب تو یہ جیون اک سزا لگتا ہے
کسی کی دی ہوئی بددعا لگتا ہے