میری چاہتوں کے اصول تھے
میری زندگی میں بھی پھول تھے
میری دل لگی میں خلوص تھا
میرے خیال میں وہی وجود تھا
بدلتے نہیں کبھی یار دل
یہی سب سے بڑی میری بھول تھی
مجھے اقدام محبت کی سزا ملی
اس سے چاہنے کا اور زریعہ ملی
اپنی تنہائی کا مجھے ملال تھا
اس سے شاید کسی اور سے پیار تھا
درو دیوار پہ جس کا نام لکھتے
دل عا لم کے بھی احوال لکھتے
وہ جو ٹوٹ کر چاہنے کی بات کرتے
آج کہتے ہی پاگل پن یا پھروہ جنون تھا