میرے اس دیدۂ خوں ناب کے پیچھے پیچھے

Poet: وصی شاہ By: Qaiser, Karachi
Mere Is Dida E Khun Nab Ke Pichhe Pichhe

میرے اس دیدۂ خوں ناب کے پیچھے پیچھے
ایک بے خوابی ہے اس خواب کے پیچھے پیچھے

عمر بھر چین نہیں پاتے ہیں وہ لوگ کہ جو
بھاگتے رہتے ہیں اسباب کے پیچھے پیچھے

دل بھی اشکوں کے تعاقب میں بہا جاتا ہے
ایک صحرا سا ہے سیلاب کے پیچھے پیچھے

کچھ تو تا عمر رہے کسب ہنر میں مصروف
اور کچھ تمغہ و القاب کے پیچھے پیچھے

جس کی تکمیل پہ آنکھیں بھی گئیں دل بھی گیا
عمر گزری تھی اسی خواب کے پیچھے پیچھے

ان پہ زنداں کی فصیلوں کو بھی پیار آتا ہے
جو چلے آتے ہیں احباب کے پیچھے پیچھے

ہم تو اس درجہ ترے نام کے دیوانے ہیں
جیسے دوڑے کوئی سرخاب کے پیچھے پیچھے

Rate it:
Views: 907
29 Jun, 2021
More Wasi Shah Poetry