میرےتصورمیں وہ بار بارآتےہیں
جیسےٹی وی پہ اشتہار آتے ہیں
جب نظر آئے کسی کا حسیں چہرہ
پھرمیرے ذہن میں اشعار آتےہیں
جب بھی کوچہ جاناں میںجاتےہیں
ہر بار ہوکےاشک بار آتےہیں
خوف کےمارےکچھ کہہ نہیںسکتا
میرےگھر جب وہ غازہ اتار آتےہیں
مجھےکسی مال دار آسامی کی ہےتلاش
میرےجیسےمفلس رشتےبیشمار آتےہیں