میرے پیارے بابا جان
کتنا کچھ کرتے ہو تم ہمارے لیے
پسینہ میں شرابوروجودلیے
کڑی دھوپ میں دربدر پھرتے ہوے
تمیہں فکر نہیں ہوتی ذرا بھی
بس تلاشتے رہتے ہو ہر پل تم
ہمارے لیے خوشیاں
کڑی دھوپ میں جھلس کر خود
ہمیں گھنی چھاؤں دیتے ہو
میرے پیارے بابا جان
کتنا کچھ کرتے ہو تم ہمارے لیے
تمھارے چہرے کی لکیریں
تمھاری تکھن کا حال بتاتی ہے
تمھارا نڈھال وجود کہتا ہے
آج تم بہت تھک گۓ ہو
مگر ہماری اک نئ فرمائش پر
تم پھر سے اک نئے جوش کے ساتھ
اک نئ جستجو میں لگ جاتے ہو
تھکن کا احساس کئ ختم ہوجاتا ہے
ہمارے چہرے پرکھلی مسکان دیکھ کر
تم پھر سے جی اٹھتے ہو
اور پھر سے تیار ہو جاتے ہو
دن بھر دھوپ میں جھلسنے کےلیے
خود کو ہر روز تھکانے کےلیے
میرے پیارے باباجان
تم کتنا کچھ کرتے ہو ہمارے لیے