دل کے ارمانوں نے رستے میں دم توڑا
اس میک اپ نے ہم کو کہیں کا نہ چھوڑا
لڑکی دکھائی ہم کو لگا کے بہت سا چونا
زبیدہ تھا نام اس کا بتایا ہم کو مونا
شادی کے دن آئی جو میک اپ کی شامت
بھول سکا نہ اس کو میں تا قیامت
گرمی کے مارے میک اپ ااس کا گھل گیا
پسینے سے پھر منہ اس کا دھل گا
اٹھا کے گھونگھٹ پچھتا گیا میں
زور سے اک چیخ لگا گیا میں