میں انہیں چھیڑوں اور کچھ نہ کہیں

Poet: مرزا غالب By: Adnan, Rawalpindi

میں انہیں چھیڑوں اور کچھ نہ کہیں
چل نکلتے جو مے پیے ہوتے

قہر ہو یا بلا ہو جو کچھ ہو
کاش کے تم مرے لیے ہوتے

میری قسمت میں غم گر اتنا تھا
دل بھی یارب کئی دیے ہوتے

آ ہی جاتا وہ راہ پر غالبؔ
کوئی دن اور بھی جیے ہوتے

Rate it:
Views: 611
28 Sep, 2021