اے کاش تیرے ہی کوچے میں میرا گھر ہوتا
حیات کا ہر اک لمحہ یہیں بسر ہوتا
نہیں زمانے کی دستاروں میں میری توقیر
میں تیری خاک پا ہوتا تو معتبر ہوتا
یہ میری تشنہ لبی ہے تیرے ہجر کے سبب
میں قدموں میں رہتا تو سمندر ہوتا
تیرے وجود کی رعنائی اگر نہ ہوتی
تو ایک پھول بھی نہ اس زمین پر ہوتا
کسی بہشت کی نہ اور آرزو ہوتی
اکرمدینے کی گلیوں میں میرا گھر ہوتا
میرا ایمان ہے گر آپ نہ آتے جہاں میں
زمانہ سانس نہ لیتا فقط پتھر ہوتا
تیری مدحت تیرا بیان ہے معراج شعور
میں تیری نعت نہ کہتا تو بے ہنر ہوتا
یہ نعت دو سال قبل جب آقا صلی ا لله علیہ وآلہ وسلم نے دربار اقدس میں حاضری کیلئے بلایا تو مسجد نبوی میں بیٹھ کر لکھی ۔۔۔۔۔۔۔ہم جو کچھ بھی ہیں آقا کی خاک پا کے طفیل ہیں