میں جب پڑوسن پہ شاعری کرتاہوں
دوست سمجھتےہیں مغزماری کرتاہوں
تلوار کی طرح اس کی زباں چلتی ہے
اپنےسخن سےاسےدودھاری کرتاہوں
اس نےنہ جانےکون ساتعویزپلادیاہے
ورنہ کسی پڑوسن سےنہ یاری کرتاہوں
اس کی گالیوں میں بھی مہ کا نشہ ہے
میں اسی لیے نہ مہ خواری کرتاہوں
یہ سب اس کی نفرت کی بدولت ہے
میں کبھی نہ شاعری درباری کرتاہوں