Add Poetry

میں فسانہء تکلم ہوں مری کتاب تو ہے

Poet: Haya Ghazal By: Haya Ghazal, Karachi

میں فسانہء تکلم ہوں مری کتاب تو ہے
مجھے فخر ذات کیونکہ مرا ہم رکاب توہے

مری روح مہکی مہکی مرا دل بھی ہے معطر
جو وفا کھلا رہی ہے وہ حسین خواب تو ہے

تو کوئ ورق بھی کھولے مری زندگی کاہمدم
مرا پیش لفظ ہے تو مرا ا نتساب تو ہے

یہ جنوں کہیں نہ ڈوبے تری لے کے زندگانی
ذرا ہر قدم سنبھل کے مرا انتخا ب تو ہے

جو انا پرست ہے تو الزام ہم بھی کیوں لیں
کیا چھپے گا اور کتنا جب بے نقاب تو ہے

بڑا بے صبر یہ دل بھی ترا ضد میں آگیاہے
مرا امتحان تو ہے مرا اضطراب تو ہے

یہ غزل کی خوش نصیبی تری چاہتیں میسر
تجھے پاکے کھل گئ ہوں مرا یہ شباب توہے

Rate it:
Views: 495
17 Jun, 2015
Related Tags on Urdu Ghazals Poetry
Load More Tags
More Urdu Ghazals Poetry
کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے
ہمیں دَردِ دِل کی سزا تو دے، مگر اپنے لَب کبھی کہہ نہ دے۔
یہ چراغِ اَشک ہے دوستو، اِسے شوق سے نہ بُجھا دینا،
یہی ایک ہمدمِ بے وفا، ہمیں بے خبر کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے زَخم دے، مجھے رَنج دے، یہ گلہ نہیں مرے چارہ گر،
مگر اپنے فیض کی ایک گھڑی مرا مُستقل کبھی کہہ نہ دے۔
مرے عَزم میں ہے وہ اِستقامت کہ شرر بھی اپنا اَثر نہ دے،
مجھے ڈر فقط ہے نسیم سے کہ وہ خاکِ چمن کبھی کہہ نہ دے۔
وہ جو بیٹھے ہیں لبِ جام پر، وہ جو مَست ہیں مرے حال پر،
انہی بزم والوں سے ڈر ہے مظہرؔ کہ وہ میرا نشاں کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے توڑنے کی ہوس نہ ہو، مجھے آزمانے کی ضِد نہ ہو،
مجھے قرب دَشت کا شوق ہے، کوئی کارواں کبھی کہہ نہ دے۔
یہ جو صَبر ہے یہ وَقار ہے، یہ وَقار میرا نہ لُوٹ لینا،
مجھے زَخم دے کے زمانہ پھر مجھے بے اَماں کبھی کہہ نہ دے۔
مرے حوصلے کی ہے اِنتہا کہ زمانہ جُھک کے سَلام دے،
مگر اے نگاہِ کرم سنَبھل، مجھے سَرکشی کبھی کہہ نہ دے۔
جو چراغ ہوں مرے آستاں، جو اُجالہ ہو مرے نام کا،
کسی بَدزبان کی سازشیں اُسے ناگہاں کبھی کہہ نہ دے۔
یہی عَرض مظہرؔ کی ہے فقط کہ وَفا کی آنچ سَلامت ہو،
کوئی دِلرُبا مرے شہر میں مجھے بے وَفا کبھی کہہ نہ دے۔
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets