میں نقش ہائے خون وفا چھوڑ جاؤں گا
Poet: شان By: شان, Dera Ghazi Khanمیں نقش ہائے خون وفا چھوڑ جاؤں گا
یعنی کہ راز رنگ حنا چھوڑ جاؤں گا
تو آنے والے کل کے لئے کیوں ہے فکر مند
تیرے لئے میں اپنی دعا چھوڑ جاؤں گا
تیرے خلاف کوئی نہ کھولے کبھی زباں
تیری نگاہ میں وہ نشہ چھوڑ جاؤں گا
آ جائیے گا شوق سے بے بے چین جب ہو دل
دروازہ اپنے گھر کا کھلا چھوڑ جاؤں گا
رخسار و لب کی تیری نہ کم ہوں گی رونقیں
میں ہر غزل میں ذکر ترا چھوڑ جاؤں گا
آئینے دے سکیں گے نہ تجھ کو کبھی فریب
تیری جبیں پہ تیرا پتہ چھوڑ جاؤں گا
اک خاص چیز چھوڑوں گا سب کے لئے علیمؔ
پہلے سے کیوں بتاؤں کہ کیا چھوڑ جاؤں گا
More Aleem Usmani Poetry
میں نقش ہائے خون وفا چھوڑ جاؤں گا میں نقش ہائے خون وفا چھوڑ جاؤں گا
یعنی کہ راز رنگ حنا چھوڑ جاؤں گا
تو آنے والے کل کے لئے کیوں ہے فکر مند
تیرے لئے میں اپنی دعا چھوڑ جاؤں گا
تیرے خلاف کوئی نہ کھولے کبھی زباں
تیری نگاہ میں وہ نشہ چھوڑ جاؤں گا
آ جائیے گا شوق سے بے بے چین جب ہو دل
دروازہ اپنے گھر کا کھلا چھوڑ جاؤں گا
رخسار و لب کی تیری نہ کم ہوں گی رونقیں
میں ہر غزل میں ذکر ترا چھوڑ جاؤں گا
آئینے دے سکیں گے نہ تجھ کو کبھی فریب
تیری جبیں پہ تیرا پتہ چھوڑ جاؤں گا
اک خاص چیز چھوڑوں گا سب کے لئے علیمؔ
پہلے سے کیوں بتاؤں کہ کیا چھوڑ جاؤں گا
یعنی کہ راز رنگ حنا چھوڑ جاؤں گا
تو آنے والے کل کے لئے کیوں ہے فکر مند
تیرے لئے میں اپنی دعا چھوڑ جاؤں گا
تیرے خلاف کوئی نہ کھولے کبھی زباں
تیری نگاہ میں وہ نشہ چھوڑ جاؤں گا
آ جائیے گا شوق سے بے بے چین جب ہو دل
دروازہ اپنے گھر کا کھلا چھوڑ جاؤں گا
رخسار و لب کی تیری نہ کم ہوں گی رونقیں
میں ہر غزل میں ذکر ترا چھوڑ جاؤں گا
آئینے دے سکیں گے نہ تجھ کو کبھی فریب
تیری جبیں پہ تیرا پتہ چھوڑ جاؤں گا
اک خاص چیز چھوڑوں گا سب کے لئے علیمؔ
پہلے سے کیوں بتاؤں کہ کیا چھوڑ جاؤں گا
شان






