میں ہوں ترا خیال ہے اور چاند رات ہے
Poet: وصی شاہ By: Anila, Karachi
میں ہوں ترا خیال ہے اور چاند رات ہے
دل درد سے نڈھال ہے اور چاند رات ہے
آنکھوں میں چبھ گئیں تری یادوں کی کرچیاں
کاندھوں پہ غم کی شال ہے اور چاند رات ہے
دل توڑ کے خموش نظاروں کا کیا ملا
شبنم کا یہ سوال ہے اور چاند رات ہے
پھر تتلیاں سی اڑنے لگیں دشت خواب میں
پھر خواہش وصال ہے اور چاند رات ہے
کیمپس کی نہر پر ہے ترا ہاتھ ہاتھ میں
موسم بھی لا زوال ہے اور چاند رات ہے
ہر اک کلی نے اوڑھ لیا ماتمی لباس
ہر پھول پر ملال ہے اور چاند رات ہے
میری تو پور پور میں خوشبو سی بس گئی
اس پر ترا خیال ہے اور چاند رات ہے
چھلکا سا پڑ رہا ہے وصیؔ وحشتوں کا رنگ
ہر چیز پہ زوال ہے اور چاند رات ہے
More Wasi Shah Poetry
تو میں بھی خوش ہوں کوئی اس سے جا کے کہہ دینا تو میں بھی خوش ہوں کوئی اس سے جا کے کہہ دینا
اگر وہ خوش ہے مجھے بے قرار کرتے ہوئے
تمہیں خبر ہی نہیں ہے کہ کوئی ٹوٹ گیا
محبتوں کو بہت پائیدار کرتے ہوئے
میں مسکراتا ہوا آئنے میں ابھروں گا
وہ رو پڑے گی اچانک سنگھار کرتے ہوئے
مجھے خبر تھی کہ اب لوٹ کر نہ آؤں گا
سو تجھ کو یاد کیا دل پہ وار کرتے ہوئے
یہ کہہ رہی تھی سمندر نہیں یہ آنکھیں ہیں
میں ان میں ڈوب گیا اعتبار کرتے ہوئے
بھنور جو مجھ میں پڑے ہیں وہ میں ہی جانتا ہوں
تمہارے ہجر کے دریا کو پار کرتے ہوئے
اگر وہ خوش ہے مجھے بے قرار کرتے ہوئے
تمہیں خبر ہی نہیں ہے کہ کوئی ٹوٹ گیا
محبتوں کو بہت پائیدار کرتے ہوئے
میں مسکراتا ہوا آئنے میں ابھروں گا
وہ رو پڑے گی اچانک سنگھار کرتے ہوئے
مجھے خبر تھی کہ اب لوٹ کر نہ آؤں گا
سو تجھ کو یاد کیا دل پہ وار کرتے ہوئے
یہ کہہ رہی تھی سمندر نہیں یہ آنکھیں ہیں
میں ان میں ڈوب گیا اعتبار کرتے ہوئے
بھنور جو مجھ میں پڑے ہیں وہ میں ہی جانتا ہوں
تمہارے ہجر کے دریا کو پار کرتے ہوئے
سمیع
سمندر میں اترتا ہوں تو آنکھیں بھیگ جاتی ہیں سمندر میں اترتا ہوں تو آنکھیں بھیگ جاتی ہیں
تری آنکھوں کو پڑھتا ہوں تو آنکھیں بھیگ جاتی ہیں
تمہارا نام لکھنے کی اجازت چھن گئی جب سے
کوئی بھی لفظ لکھتا ہوں تو آنکھیں بھیگ جاتی ہیں
تری یادوں کی خوشبو کھڑکیوں میں رقص کرتی ہے
ترے غم میں سلگتا ہوں تو آنکھیں بھیگ جاتی ہیں
نہ جانے ہو گیا ہوں اس قدر حساس میں کب سے
کسی سے بات کرتا ہوں تو آنکھیں بھیگ جاتی ہیں
ہزاروں موسموں کی حکمرانی ہے مرے دل پر
وصیؔ میں جب بھی ہنستا ہوں تو آنکھیں بھیگ جاتی ہیں
تری آنکھوں کو پڑھتا ہوں تو آنکھیں بھیگ جاتی ہیں
تمہارا نام لکھنے کی اجازت چھن گئی جب سے
کوئی بھی لفظ لکھتا ہوں تو آنکھیں بھیگ جاتی ہیں
تری یادوں کی خوشبو کھڑکیوں میں رقص کرتی ہے
ترے غم میں سلگتا ہوں تو آنکھیں بھیگ جاتی ہیں
نہ جانے ہو گیا ہوں اس قدر حساس میں کب سے
کسی سے بات کرتا ہوں تو آنکھیں بھیگ جاتی ہیں
ہزاروں موسموں کی حکمرانی ہے مرے دل پر
وصیؔ میں جب بھی ہنستا ہوں تو آنکھیں بھیگ جاتی ہیں
مبین
مری وفا نے کھلائے تھے جو گلاب سارے جھلس گئے ہیں مری وفا نے کھلائے تھے جو گلاب سارے جھلس گئے ہیں
تمہاری آنکھوں میں جس قدر تھے وہ خواب سارے جھلس گئے ہیں
مری زمیں کو کسی نئے حادثے کا ہے انتظار شاید
گناہ پھلنے لگے ہیں اجر و ثواب سارے جھلس گئے ہیں
جو تم گئے تو مری نظر پہ حقیقتوں کے عذاب اترے
یہ سوچتا ہوں کہ کیا کروں گا سراب سارے جھلس گئے ہیں
یہ معجزہ صرف ایک شب کی مسافتوں کے سبب ہوا ہے
تمہارے اور میرے درمیاں کے حجاب سارے جھلس گئے ہیں
اسے بتانا کہ اس کی یادوں کے سارے صفحے جلا چکا ہوں
کتاب دل میں رقم تھے جتنے وہ باب سارے جھلس گئے ہیں
نظر اٹھاؤں میں جس طرف بھی مہیب سائے ہیں ظلمتوں کے
یہ کیا کہ میرے نصیب کے ماہتاب سارے جھلس گئے ہیں
تمہاری نظروں کی یہ تپش ہے کہ میرے لفظوں پہ آبلے ہیں
سوال سارے جھلس گئے ہیں جواب سارے جھلس گئے ہیں
یہ آگ خاموشیوں کی کیسی تمہاری آنکھوں میں تیرتی ہے
تمہارے ہونٹوں پہ درج تھے جو نصاب سارے جھلس گئے ہیں
تمہاری آنکھوں میں جس قدر تھے وہ خواب سارے جھلس گئے ہیں
مری زمیں کو کسی نئے حادثے کا ہے انتظار شاید
گناہ پھلنے لگے ہیں اجر و ثواب سارے جھلس گئے ہیں
جو تم گئے تو مری نظر پہ حقیقتوں کے عذاب اترے
یہ سوچتا ہوں کہ کیا کروں گا سراب سارے جھلس گئے ہیں
یہ معجزہ صرف ایک شب کی مسافتوں کے سبب ہوا ہے
تمہارے اور میرے درمیاں کے حجاب سارے جھلس گئے ہیں
اسے بتانا کہ اس کی یادوں کے سارے صفحے جلا چکا ہوں
کتاب دل میں رقم تھے جتنے وہ باب سارے جھلس گئے ہیں
نظر اٹھاؤں میں جس طرف بھی مہیب سائے ہیں ظلمتوں کے
یہ کیا کہ میرے نصیب کے ماہتاب سارے جھلس گئے ہیں
تمہاری نظروں کی یہ تپش ہے کہ میرے لفظوں پہ آبلے ہیں
سوال سارے جھلس گئے ہیں جواب سارے جھلس گئے ہیں
یہ آگ خاموشیوں کی کیسی تمہاری آنکھوں میں تیرتی ہے
تمہارے ہونٹوں پہ درج تھے جو نصاب سارے جھلس گئے ہیں
شہزاد
Tera Libaas Hoon Main Main Khush Naseebi Hoon Teri
Mujhe Bhi Raas Hai Tu
Tera Libaas Hoon Main
Mera Libaas Hai Tu
Ajeeb Shay Hai Mohhabbat Ke Hum Kaheen Jayein
Tere Khareeb Hoon Main Mere Aas Paas Hai Tu
Kab Yeh Mumkin Hai Ke Koi Humko Juda Kar Jaaye
Main Hoon Na Hoon Meri Jaan Mera Maas Hai Tu
Bandh Hothon Pay Meri Reath Jamee Jaati Hai
Tu Mere Paas Hai Aur Phir Bhi Meri Pyaas Hai Tu
Main Nay Khud Ko Faramosh Kiya Tere Liye
Aam Hai Saara Jahan, Mere Liye Khaas Hai Tu
Darmiyaan Tere Mere Jab Say Log Aanay Lagay
Main Us K Baad Say Tanha Hoon Aur Be-Aas Hai Tu
Main Khush-Naseebi Hoon Teri Mujhe Bhi Raas Hai Tu
Tera Libaas Hoon Main Mera Libaas Hai Tu
Mujhe Bhi Raas Hai Tu
Tera Libaas Hoon Main
Mera Libaas Hai Tu
Ajeeb Shay Hai Mohhabbat Ke Hum Kaheen Jayein
Tere Khareeb Hoon Main Mere Aas Paas Hai Tu
Kab Yeh Mumkin Hai Ke Koi Humko Juda Kar Jaaye
Main Hoon Na Hoon Meri Jaan Mera Maas Hai Tu
Bandh Hothon Pay Meri Reath Jamee Jaati Hai
Tu Mere Paas Hai Aur Phir Bhi Meri Pyaas Hai Tu
Main Nay Khud Ko Faramosh Kiya Tere Liye
Aam Hai Saara Jahan, Mere Liye Khaas Hai Tu
Darmiyaan Tere Mere Jab Say Log Aanay Lagay
Main Us K Baad Say Tanha Hoon Aur Be-Aas Hai Tu
Main Khush-Naseebi Hoon Teri Mujhe Bhi Raas Hai Tu
Tera Libaas Hoon Main Mera Libaas Hai Tu
Amjad
تیرا لباس ہوں میں اور میرا لباس ہے تو میں خوش نصیبی ہوں تیری مجھے بھی راس ہے تو
تیرا لباس ہوں میں اور میرا لباس ہے تو
عجیب شے ہے محبت کے ہم کہاں جائیں
تیرے پاس ہوں میں بھی میرے بھی پاس ہے تو
میں نے خود کو فراموش کیا تیرے لیے
عام ہے سارا جہاں میرے لیے خاص ہے تو
بند ہونٹوں پر میرے ریت جمی جاتی ہے
میرے پاس ہے پھر بھی میری پیاس ہے تو
درمیان تیرے میرے جب سے لوگ آنے لگے
اس کے بعد سے میں تنہا اور بے ایس ہے تو
زمانہ ہم کو جدا کر سکے نہیں ممکن
محبت میں جو ناخن ہوں میں تو ماس ہے تو
دور ہو کر بھی نہیں ہے کوئی دوری
تیرے قریب ہوں میں میرے بھی پاس ہے تو
یہ کون تیرے میرے درمیان ہے جاناں
کے میں بے درد میں ہوں اور محو یاس ہے تو
زندگی میری تیرے گرد گھومتی ہے فقط
عام ہے سارا جہاں میرے لیے ایک خاص ہے تو
عجیب شے ہے محبت میں کہیں چلا جاؤں
تیرے قریب ہوں میں اور میری پیاس ہے تو
تیرا لباس ہوں میں اور میرا لباس ہے تو
عجیب شے ہے محبت کے ہم کہاں جائیں
تیرے پاس ہوں میں بھی میرے بھی پاس ہے تو
میں نے خود کو فراموش کیا تیرے لیے
عام ہے سارا جہاں میرے لیے خاص ہے تو
بند ہونٹوں پر میرے ریت جمی جاتی ہے
میرے پاس ہے پھر بھی میری پیاس ہے تو
درمیان تیرے میرے جب سے لوگ آنے لگے
اس کے بعد سے میں تنہا اور بے ایس ہے تو
زمانہ ہم کو جدا کر سکے نہیں ممکن
محبت میں جو ناخن ہوں میں تو ماس ہے تو
دور ہو کر بھی نہیں ہے کوئی دوری
تیرے قریب ہوں میں میرے بھی پاس ہے تو
یہ کون تیرے میرے درمیان ہے جاناں
کے میں بے درد میں ہوں اور محو یاس ہے تو
زندگی میری تیرے گرد گھومتی ہے فقط
عام ہے سارا جہاں میرے لیے ایک خاص ہے تو
عجیب شے ہے محبت میں کہیں چلا جاؤں
تیرے قریب ہوں میں اور میری پیاس ہے تو
نعمان علی






