روضہ رسول پر جو مجھ کو حاضری نصیب ہو
یہ بندہ پرور بھی سنہری جالیوں کے قریب ہو
جھک کر اور پکڑ کر جالیاں روضہ رسول کی
ادب سے کہوں غلام حاضر ہے آقا سلام قبول ہو
بیٹھ کر گنبد خضرا کے سائے میں
نعت پڑھوں کہوں آقا حمد ثناہ قبول ہو
نظارہ کروں میں بھی یا رب سبز گنبد کا
طواف کعبہ کا کرؤں نظر کے سامنے روضہ رسول ہو
موت آجائے بس وہیں یا رب مجھے
نامہ اعمال میں خاک طیبہ کی دھول ہو