ہو ایسی حکو مت پہ لعنت ہزار
نہ دے سکے جو کسی کو مختصر سا روزگار
میرے شہر میں اسطرح کے عدم توازن ہے لوگو
کوئی ہے ٹھیکدار کوئی ترس رہا ہے بننے کو چوکیدار
ہلچل سی مچ گئی شور سا پرپا ہوا شہر میں
کہ اخبار میں آیا ہے پولیس میں بھری کی اشتہار
خدا جانے سیٹھ تھے درجنوں میں یا تھا سینکڑوں میں
لیکن درخواست جمع کرنے والے تھے آٹھ ہزار
ہوش آتا نہیں کسی کو ٹھوکر کھانے کے بعد بھی
ایک بار دھوکہ دینے کے بعد بی چنتے ہی انہی کو باربار
ان کو تھی فکر اپنی کرسی کی کچھ فکر نہ تھی عوام کی
ان کو کرسی جو مل گئی تو کیا ہے ہم سے سروکار
عدل و انصاف نہیں میرٹ کی بالادستی نہیں
یہاں پہ ہر جگہ ہے گرم رشوت کا بازار
اس شہر میں قانون ہے بھی تو غریبوں کےلئے ثقفی
کیوں ہونگے شہر کے اشرافیہ اس نظام سے بیزار