نا جانے کیا چیزھوں؟

Poet: waqas ahmad By: waqas, multan

نا جانے کیا چیزھوں؟
میری ابتدا ناپاک قطرے کے سوا کچھ اور نھیں
لوگوں کی نظر میں ھوں بڑا متکبر
حالانکھ پھلوان۔مٹی کے سوا کچھ اور نھیں
مانتا ھوں وہ میری آخری خواھش ھیں
اسی لیے چارہ دعا کے سوا کچھ اور نھیں
وہ رھتے ھیں ھمارے لبوں پر اکثر
لیکن ھم ان کی نظروں میں ایک ااجنبی کے سوا کچھ اور نھیں
سوچا تھا کہ احمد کو زمانا یاد کرے گا
ھا سچ ھے کہ لوگوں کے لبوں پر "ایک ملنگ" کی پکار ھوں

Rate it:
Views: 530
09 Jul, 2017
More Religious Poetry